مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں میں القسام بریگیڈز اور صہیونی فورسز کے درمیان شدید جنگ ہورہی ہے۔
دفاعی مبصر فائز الدویری نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والے فوجی نقصانات کی وجہ سے صہیونی حکام کے درمیان اختلافات شدت اختیار کررہے ہیں۔ فوجی افسران اور موساد کے اعلی حکام غزہ میں اہداف کے تعین میں نتن یاہو کابینہ سے اختلافات رکھتے ہیں۔
دفاعی حکام کو اس بات کی شکایت ہے کہ نتن یاہو کابینہ غزہ میں سیاسی اہداف حاصل کرنا چاہتی ہے۔ مختصر مساحت پر مشتمل غزہ پر قبضہ کرنے میں تین مہینوں سے زیادہ وقت لگا اس کے باوجود صہیونی فوج ناکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں صہیونی حکومت میں مزید اختلافات سامنے آئیں گے گویا غزہ میں جنگ بندی کے لئے کاونٹ ڈاؤن شروع ہوچکا ہے۔
الدویری نے تاکید کی کہ آج فلسطینی مجاہدین کے ہاتھوں مزید اسرائیلی ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ ہونے کی تصاویر سامنے آئی ہیں جس سے صہیونی فورسز پر مزید دباو بڑھے گا۔
دراین اثناء القسام بریگیڈز نے ایک ویڈیو کلپ جاری کی ہے جس میں خان یونس میں القسام کا ایک جوان صہیونی مرکاوا ٹینک کو چند میٹر کے فاصلے سے نشانہ بنانے کے لئے بم نصب کرکے دوبارہ زیر زمین چلاجاتا ہے۔ دوسری کلپ میں تین بلڈوزر ایک تباہ شدہ گاڑی کو لے جانے کے لئے آتے ہیں لیکن وہ خود حملے کا شکار ہوتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ